کبھی کبھی

وہ میرے پاس بیٹھے,کبھی کبھی

بے ساختہ, ہنس دیتی ہے

ایسے جیسے

اس نے

میرے دل میں چھپی کوئی خواہش

آنکھوں کی کھڑکیوں سے پڑھ لی ہو

 

اور پھر ظاہر ہے

 

دیوانے کے خوابوں پر

ہنسنے کے سوا

اور کیا بھی کیا جا سکتا ہے