کھلا دروازہ وہ بھی جانتا ہے کہ واپسی کا دروازہ کھلا ہے لیکن شاید لمحہ بھر کی پشیمانی کا خیال اسے لوٹ کر آنے نہ دے۔ ← عشق شاید →