سنو

سنو

سنو  سنو،کھونے اور پانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،دل کو بھی لگانے کی ایک عمر ہوتی ہے   سنو،قسم  گر جو کھائی تو کفارہ بھی چکایا  تھا سنو، یوں بچپنا دکھانے کی ایک عمر ہوتی ہے   سنو،ہے آرزو کا جنگل اور خواہشوں کی بستی بھی سنو، ہوا میں دیئے جلانے کی ایک عمر ہوتی ہے...
تعلق

تعلق

تعلق  سنو یہ جو تعلق ہے ناں دو طرفہ ہوتا ہے ایک نے بھی توڑا  ٹوٹ گیا مگر جذبات کی بھٹی اور اس کی آگ یہ تو اپنی اپنی ہے۔۔۔۔۔ ← شاید سنو...
شاید

شاید

شاید لوگ کہتے ہیں میں جی رہا ہوں تمام۔۔۔۔۔عمر تمہیں دے کر بھی شاید میری قسمت میں ایک اور موت لکھی ہے ابھی ← کھلا دروازہ تعلق...
کھلا دروازہ

کھلا دروازہ

کھلا دروازہ وہ بھی جانتا ہے کہ   واپسی کا دروازہ کھلا ہے                            لیکن  شاید           لمحہ بھر کی پشیمانی کا خیال           اسے لوٹ کر آنے نہ دے۔   ← عشق شاید...
عشق

عشق

عشق  ،سنو سنا ہے یہ جوعشق ہوتا ہے ناں اس کی بھی، قسمیں ہوتی ہیں مگر تمہیں تو معلوم ہے ناں ان کی قدر مشترک  . . . —بے نیازی ← دل کا بت کھلا دروازہ...