یاد آتا ہے وہ ترا پاگل پن کبھی کبھی اب تک جب تو مجھ سے لپٹ گئی تھی کسی پاگل کی طرح ←...
وہ مجھے جیت بھی سکتا تھا،مگر ہارا کیوں۔۔۔۔۔۔؟ (نامعلوم) سنو ، جواب تو سوال ہی میں ہے۔ یہی ، کیا، کیوں کی عادت تمھاری۔ عشق کی عدالت سے گر عقل کی بو آئے تم ہی بتائو جاناں یہ کہاں کی عقل مندی...
سنو یہ خوشیاں بھی عجیب ہوتی ہیں نہ جانے، کب، کہاں، کس رنگ میں مل جائیں اب یہی دیکھو یہ احساس بھی کتنا پر مسرت ہے کہ یہ سانس سانس گزرتی زندگی اتنی رہ نہیں گئی جتنی کہ کٹ چکی ← پیاس بیوقوفی...
آپ مجھ سے ناراض ہیں؟ نہیں تو۔ !آپ ہیں !نہیں تو پھرآج آپ مجھے ” تم ” کیوں نہیں کہتے؟ ← فرق خوشی...
!سنو فرق فقط اتنا سا ہے میں تمہاری عادت ہوں اور تم میری محبت ← سنو پیاس...
سنو،کھونے اور پانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،دل کو بھی لگانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،قسم گر جو کھائی تو کفارہ بھی چکایا تھا سنو، یوں بچپنا دکھانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،ہے آرزو کا جنگل اور خواہشوں کی بستی بھی سنو، ہوا میں دیئے جلانے کی ایک عمر ہوتی ہے...
Recent Comments