کرچیاں
***
پاگل پن
یاد آتا ہے وہ ترا پاگل پن کبھی کبھی اب تک جب تو مجھ سے لپٹ گئی تھی کسی پاگل کی طرح
پیاس
آپ مجھ سے ناراض ہیں؟ نہیں تو۔ !آپ ہیں !نہیں تو پھرآج آپ مجھے ” تم ” کیوں نہیں کہتے؟
فرق
!سنو فرق فقط اتنا سا ہے میں تمہاری عادت ہوں اور تم میری محبت
سنو
سنو،کھونے اور پانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،دل کو بھی لگانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،قسم گر جو کھائی تو کفارہ بھی چکایا تھا سنو، یوں بچپنا دکھانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،ہے آرزو کا جنگل اور خواہشوں کی بستی بھی سنو، ہوا میں دیئے جلانے کی ایک عمر ہوتی ہے سنو،رخ...
تعلق
سنو یہ جو تعلق ہے ناں دو طرفہ ہوتا ہے ایک نے بھی توڑا ٹوٹ گیا مگر جذبات کی بھٹی اور اس کی آگ یہ تو اپنی اپنی ہے۔۔۔۔۔
شاید
لوگ کہتے ہیں میں جی رہا ہوں تمام۔۔۔۔۔عمر تمہیں دے کر بھی شاید میری قسمت میں ایک اور موت لکھی ہے ابھی
کھلا دروازہ
وہ بھی جانتا ہے کہ واپسی کا دروازہ کھلا ہے لیکن شاید لمحہ بھر کی پشیمانی کا خیال اسے لوٹ کر آنے نہ دے۔
عشق
،سنو سنا ہے یہ جوعشق ہوتا ہے ناں اس کی بھی، قسمیں ہوتی ہیں مگر تمہیں تو معلوم ہے ناں ان کی قدر مشترک . . . —بے نیازی
دل کا بت
ملے گا بھی کیا تجھے پتھروں کی چاہت میں پتھروں کے ماسوا
مذاق
کبھی ایسا ہو تم مانگو مجھ سے زندگی میری اور تمہارے مانگتے مانگتے میری جان نکل جائے
کبھی کبھی
وہ میرے پاس بیٹھے,کبھی کبھی بے ساختہ, ہنس دیتی ہے ایسے جیسے اس نے میرے دل میں چھپی کوئی خواہش آنکھوں کی کھڑکیوں سے پڑھ لی ہو اور پھر ظاہر ہے دیوانے کے خوابوں پر ہنسنے کے سوا اور کیا بھی کیا جا سکتا ہے...
دنیا
کتنی چھوٹی ہے ناں یہ دنیا؟ ایک شخص کو دنیا سمجھو گےتو چھوٹی ہی لگے گی ناں
طلب
جب ساون بھادوں ہوتی ہے مجھے طلب تمہاری ہوتی ہے جب دھوپ سائے سموتی ہے مجھے طلب تمہاری ہوتی ہے جب وحشت جنوں پروتی ہے مجھے طلب تمہاری ہوتی ہے جب نیند کہیں جا سوتی ہے مجھے طلب تمہاری ہوتی...
ایک راز کی بات